غزل - ۳۸
درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہوجانا |
عشرتِ قطرہ ہے دریا میں فنا ہوجانا |
بخشے ہے جلو ہٴ گل، ذوقِ تماشا غالب چشم کو چا ہیے ہر رنگ میں وا ہوجانا * * * * |
درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہوجانا |
عشرتِ قطرہ ہے دریا میں فنا ہوجانا |
بخشے ہے جلو ہٴ گل، ذوقِ تماشا غالب چشم کو چا ہیے ہر رنگ میں وا ہوجانا * * * * |